پرویز الٰہی کوٹ لکھپت جیل سے رہا
لاہور: سابق وزیر اعلیٰ پنجاب و رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پرویز الٰہی کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کر دیا گیا۔
پرویز الٰہی کو آج پنجاب اسمبلی بھرتیوں کے کیس میں ضمانت منظور پر رہا کیا گیا۔ وہ جیل سے رہائی کے بعد گھر ظہور پیلس پہنچ گئے۔
آج پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس کی اینٹی کرپشن کورٹ میں سماعت ہوئی تھی جہاں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب و دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی تھی۔
پی ٹی آئی رہنما کی عدم پیشی پر فرد جرم عائد نہیں کی گئی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ آئندہ سماعت پر ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔
پرویز الٰہی کا جیل سے میڈیکل سرٹیفکیٹ عدالت میں پیش کیا گیا تھا جس کے مطابق وہ بیمار ہیں ان کے ٹیسٹ ہو رہے ہیں، جب تک ان کے میڈیکل ٹیسٹ نہیں ہوتے وہ بیڈ ریسٹ پر رہیں گے۔ میڈیکل رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پرویز الٰہی کو ڈاکٹرز کی جانب سے سفر کرنے کی اجازت نہیں۔
کیس میں نامزد محمد خان بھٹی کو حاضری کیلیے اینٹی کرپشن کورٹ میں پیش کیا گیا تھا جبکہ دیگر ملزمان بھی حاضری عدالت میں پیش ہوئے تھے۔
اینٹی کرپشن کورٹ نے کیس کی سماعت 3 جون تک ملتوی کر رکھی ہے۔
دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے پرویز الٰہی کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب کی تھی جس پر عمل کرتے ہوئے آج آئی جی پنجاب نے رپورٹ جمع کروائی تھی۔
پورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پنجاب پولیس نے 9 مئی کے 20 کیسز میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کو نامزد کیا، لاہور میں درج 3 مقدمات اور فیصل آباد کے 4 کیسز میں نامزد کیا گیا۔
اس کے علاوہ ملزم کو راولپنڈی کے 11 مقدمات، اٹک اور گوجرانوالہ کے ایک ایک کیس میں نامزد کیا گیا۔