دبئی – متحدہ عرب امارات کی حکومت 10 سالہ گولڈن لائسنس اور پانچ سالہ سلور لائسنس سمیت طویل مدتی کاروباری لائسنس متعارف کرانے کے آپشن کی تلاش کر رہی ہے۔
ان اقدامات کا مقصد حکومتی محصولات میں اضافہ، کاروباری سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی اور امارات کی پائیدار ترقی اور خوشحالی کو بڑھانا ہے۔
تجارتی لائسنسوں کے لیے نئے ضوابط متعارف کرانے کی تجویز پر بدھ کو وزیر اقتصادیات عبداللہ بن توق المری کی زیر صدارت 2024 کی اقتصادی انضمام کمیٹی کے اجلاس کے دوران تبادلہ خیال کیا گیا۔
شرکاء نے اقتصادی اقدامات کو بڑھانے اور تعاون کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا۔ ملک میں تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں کے لیے نئے ضوابط متعارف کرانے پر بھی بات چیت کی گئی، بشمول پانچ سالہ سلور لائسنس اور 10 سالہ گولڈن لائسنس جاری کرنا، دونوں کی قیمتیں مسابقتی ہیں۔
گلف نیوز نے رپوٹ کیا کہ یہ اقدامات حکومت کے "ہم یو اے ای 2031” ویژن کے ایک حصے کے طور پر مقرر کردہ اہداف کے مطابق ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ متحدہ عرب امارات کی حکومت اپنی آمدنی میں تنوع لانے اور دنیا بھر سے اعلیٰ صلاحیتوں کو راغب کرنے کے لیے متعدد اقدامات متعارف کر رہی ہے۔ متحدہ عرب امارات کا گولڈن ویزا پہلے ہی دنیا میں سب سے زیادہ مطلوب ویزوں میں شامل ہے اور درجنوں مشہور شخصیات پہلے ہی ایسے ویزا حاصل کر چکی ہیں۔
اگر بعد میں ہونے والی بات چیت میں چاندی اور گولڈن کے کاروبار کے لائسنس منظور کر لیے جاتے ہیں، تو کاروباری برادری ایسے ویزا حاصل کرنا اور امارات میں کاروبار شروع کرنا مناسب سمجھے گی۔
#متحدہ #عرب #امارات #کاروباری #برادری #کے #لیے #طویل #مدتی #سنہری #چاندی #کے #ویزوں #کی #تلاش #کر #رہا #ہے