کراچی : ڈی جی محکمہ موسمیات مہر صاحبزاد خان نے پاکستان میں مون سون بارشوں کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی بجادی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ڈائریکٹر جنرل محکمہ موسمیات مہر صاحبزاد خان نے ملک میں ہیٹ ویو کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا بالائی فضا میں موجود ہوا کا ذیادہ دباو،محدود بادلوں کی موجودگی گرمی کی لہر کا باعث ہے۔
مہر صاحبزاد خان کا کہنا تھا کہ ہمارے گرین ایریاز کم ہورہے ہیں بلڈنگز کی تعداد ذیادہ ہوگئی ہے ماحولیاتی تبدیلی بھی ہیٹ ویو کی بنیادی وجہ ہے، 21 سے 27 مئی تک پنجاب میں درجہ حرارت 47 سے 48 ڈگری تک جاسکتا ہے، دوپہر 12سے 3 کے درمیان درجہ حرارت بڑھے گا
ڈی جی موسمیات کا مون سون کے حوالے سے کہنا ہے کہ جون کے دوسرے ہفتے سے پری مون سون شروع ہوسکتا ہے اس سال مون سون میں بھی معمول سے ذیادہ بارشیں ہوں گے اور زیادہ بارشوں سے سندھ اور بلوچستان ذیادہ متاثر ہونگے۔
انھوں نے بتایا کہ اب تک ساہیوال،اوکاڑہ،سبی،بھکر،لاڑکانہ جیکب آباد میں ذیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔درجہ حرارت سے متعلق پاور سیکٹر سے ہم رابطے میں رہتے ہیں ماضی میں اسلام آباد میں ذیادہ سے ذیادہ درجہ حرارت 45 ڈگری تک گیا ہے، اس سال بھی 40 سے اوپر درجہ حرارت جائے گا۔
ڈی جی محکمہ موسمیات نے بتایا گزشتہ مہینے اپریل میں بارشوں سے تربیلا اور منگلا ڈیموں کو فائدہ پہنچا ہے خلیج بنگال پر ایک سائیکلون بنا ہوا ہے جو انڈیا کے جنوبی علاقوں کو متاثر کرے گا ، شمالی علاقوں میں بھی درجہ حرارت ذیادہ ہوگا جس سے گلوف کا خدشہ ہے۔
۔