محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن، نارکوٹکس کنٹرول کا 180 ارب روپے کی واپسی کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے

محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن، نارکوٹکس کنٹرول نے روینیو بڑھانے، ٹیکس میکنزم میں جدت لا کر مضبوط بنانے اور کورٹ میں بینک گارنٹیز کی مد میں اور ناظر کے پاس سندھ حکومت کے جمع 180 ارب روپے کی واپسی کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
سندھ کے سینئر منسٹر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ایکسائز، ٹیکسیشن، نارکوٹکس کنٹرول، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کا ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس کراچی میں ہوا۔ اجلاس میں سیکریٹری ایکسائز، ٹیکسیشن و نارکوٹکس کنٹرول سلیم راجپوت، ڈی جی ایکسائز اورنگزیب پنہور اور دیگر افسران نے شرکت کی۔
سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت اجلاس میں گاڑیوں کی رجسٹریشن کے لئے پورٹس اور دیگر متعلقہ مقامات پر کائونٹرز قائم کرنے اور دیگر جدید طریقہ کار متعارف کروانے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے محکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن کے دفاتر کو اپ گریڈ کرنے، انفرا اسٹرکچر بہتر بنانے، لاجسٹک ضروریات جلد پورا کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں چیک پوسٹ نظام مضبوط کرنے، نئی چیک پوسٹس اور موبائل ٹیسٹنگ لیب کے قیام اور گاڑیوں، نارکو ڈٹیکٹرز کی خریداری کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن حکام کو گاڑیوں کی رجسٹریشن کے لئے جدید انداز کے پلیٹس کے اجراع کا نظام لانے کی بھی ہدایت کی۔
اجلاس میں منشیات کے خلاف پولیس کے تعاون سے کارروائیوں میں تیزی لانے اور منشیات کی تسخری روکنے کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس کے موقعے پر بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ امپورٹ شدہ گاڑٖیوں کی پورٹ سے شو رومز اور دیگر صوبوں تک منتقلی کے لئے قانونسازی کی جائے گی اور ایکسائز ٹیم پورٹس اور دیگر مقامات پر کائونٹر بنائیں گی، گاڑیوں کی بروقت رجسٹریشن یقینی بنائے جائے گی۔
انہوں نے ایکسائز، ٹیکسیشن و نارکوٹکس کنٹرول حکام کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ منشیات کے خلاف کارروایوں میں تیزی لائی جائے، منشیات فروش معاشرے کے دشمن ہیں، پولیس اور دیگر اداروں کی مدد سے منشیات کا قلع قمہ کیا جائے۔